اب کے یہ عید پچھلی عید سی نہ ہو گی
کپڑے، جوتے اور نہ سرخی لالی ہو گی
ہوں گے خوش لوگ بہت لیکن
بعد بچھڑنے کے تم سے، ہرگز خوشی نہ ہو گی
سنا ہے سب کو پیاروں سے عید ملے گی
ہاں مگر ہمارے لیے غموں کی عیدی ہو گی
کھیلا گیا ہے کھیل بھیانک ہم سے
بھیگی پلکوں کے پیچھے اک وحشت سی ہو گی
✍️شہریار
🔥 ٢١ مئی
سنا ہے سب کو پیاروں سے عید ملے گی
ہاں مگر ہمارے لیے غموں کی عیدی ہو گی
🔥 ٢١ مئی