کافی عرصہ بِیت گیا ہے ۔ ۔ !
جانے اب وہ کیسا ہو گا ۔ ۔ ؟
وقت کی ساری کڑوی باتیں
چپکے چپکےسہتا ہوگا
اب بھی بھیگی بارش میں وہ
بِن چھتری کے چلتا ہوگا
مجھ سے بِچھڑے عرصہ بِیتا
اب وہ کِس سے لڑتا ہوگا
اچھا تھا جو ساتھ ہی رہتے
بعد میں اس نے سوچا ہوگا
اپنے دِل کی ساری باتیں
خود سے خود ہی کہتا ہوگا
کافی عرصہ بِیت گیا ہے ۔ ۔ !
جانے اب وہ کیسا ہوگا ۔ ۔ ؟