یہ زلف اگر کھل کے بکھر جائے تو اچھا ہے اس رات کی | اردو شاعری اور غزل
"یہ زلف اگر کھل کے بکھر جائے تو اچھا ہے
اس رات کی تقدیر سنور جائے تو اچھا ہے
ویسے تو تمہیں نے مجھے برباد کیا ہے
یہ الزام بھی کسی اور کے سر جائے تو اچھا ہے
ملک تجمل عباس تاجی"
یہ زلف اگر کھل کے بکھر جائے تو اچھا ہے
اس رات کی تقدیر سنور جائے تو اچھا ہے
ویسے تو تمہیں نے مجھے برباد کیا ہے
یہ الزام بھی کسی اور کے سر جائے تو اچھا ہے
ملک تجمل عباس تاجی