وہ قاتل تو تھا مگر اسکی نوعیت مختلف تھی وہ اپنی ا | اردو Shayari

"وہ قاتل تو تھا مگر اسکی نوعیت مختلف تھی وہ اپنی اداؤں سے کئیں شریفوں کو مارتا رہا دکھ اس بات کا ہے کہ میں اسکی آنکھوں پے کوئی قانون نافذ نا کر سکا اور وہ اپنی آنکھوں سے کئیں بار،بار بار مجھ کو مارتا رہا"

 وہ قاتل تو تھا مگر اسکی نوعیت مختلف تھی 
وہ اپنی اداؤں سے کئیں شریفوں کو مارتا رہا 


دکھ اس بات کا ہے کہ میں اسکی آنکھوں پے کوئی قانون نافذ نا کر سکا
اور وہ اپنی آنکھوں سے کئیں بار،بار بار مجھ کو مارتا رہا

وہ قاتل تو تھا مگر اسکی نوعیت مختلف تھی وہ اپنی اداؤں سے کئیں شریفوں کو مارتا رہا دکھ اس بات کا ہے کہ میں اسکی آنکھوں پے کوئی قانون نافذ نا کر سکا اور وہ اپنی آنکھوں سے کئیں بار،بار بار مجھ کو مارتا رہا

@lafz

People who shared love close

More like this

Trending Topic