تیری بزمِ نَاز میں جو آگیا دِل و جان اپنے لُٹا گیا | اردو Poetry

"تیری بزمِ نَاز میں جو آگیا دِل و جان اپنے لُٹا گیا ۔ اُسے پھر کہیں نا سکوں مِلا جونظریں اُن سے ملا گیا ۔ ایسا دل مدہوش ہے کہ زمانے بھر کا نا ہوش ہے ۔ جو خیال ہے بس اُسی کا ہے جو نظر میں اپنی سما گیا ۔ تیریِ بات میں وه مِٹھاس ہے ساقی بھی سُخن شناس ہے ۔ سب رِند دیکھتے رہ گیے وه نظر سے تجھ کو پِلا گیا ۔ حُسنِ جاناں کمال ہے کہ جمال میں بھی جلال ہے ۔ اُسے دیکھنے کی جو طلب ہوئی تو وه طُور سارا جلَا گیا ۔ تیرے فن میں آغا کمال ہے یہی حاسدوں کو ملال ہے ۔ جِس بزم میں تُو چلا گیا اُسی بزم پر تو چَھا گیا کلام : پیر سید آغا بیدار بخت گیلانی ©darken soul"

 تیری بزمِ نَاز میں جو آگیا دِل و جان اپنے لُٹا گیا ۔ 
اُسے پھر کہیں نا سکوں مِلا جونظریں اُن سے ملا گیا ۔

ایسا دل مدہوش ہے کہ زمانے بھر کا نا ہوش ہے ۔
جو خیال ہے بس اُسی کا ہے جو نظر میں اپنی سما گیا ۔

تیریِ بات میں وه مِٹھاس ہے ساقی بھی سُخن شناس ہے ۔ 
سب رِند دیکھتے رہ گیے وه نظر سے تجھ کو پِلا گیا ۔ 

حُسنِ جاناں کمال ہے کہ جمال میں بھی جلال ہے ۔
اُسے دیکھنے کی جو طلب ہوئی تو وه طُور سارا جلَا گیا ۔

تیرے فن میں آغا کمال ہے یہی حاسدوں کو ملال ہے ۔ 
جِس بزم میں تُو چلا گیا اُسی بزم پر تو چَھا گیا

کلام : پیر سید آغا بیدار بخت گیلانی

©darken soul

تیری بزمِ نَاز میں جو آگیا دِل و جان اپنے لُٹا گیا ۔ اُسے پھر کہیں نا سکوں مِلا جونظریں اُن سے ملا گیا ۔ ایسا دل مدہوش ہے کہ زمانے بھر کا نا ہوش ہے ۔ جو خیال ہے بس اُسی کا ہے جو نظر میں اپنی سما گیا ۔ تیریِ بات میں وه مِٹھاس ہے ساقی بھی سُخن شناس ہے ۔ سب رِند دیکھتے رہ گیے وه نظر سے تجھ کو پِلا گیا ۔ حُسنِ جاناں کمال ہے کہ جمال میں بھی جلال ہے ۔ اُسے دیکھنے کی جو طلب ہوئی تو وه طُور سارا جلَا گیا ۔ تیرے فن میں آغا کمال ہے یہی حاسدوں کو ملال ہے ۔ جِس بزم میں تُو چلا گیا اُسی بزم پر تو چَھا گیا کلام : پیر سید آغا بیدار بخت گیلانی ©darken soul

People who shared love close

More like this

Trending Topic