ہم نہ اس صفت میں تھے، نہ اس صف میں تھے ... رستے می
"ہم نہ اس صفت میں تھے، نہ اس صف میں تھے ...
رستے میں کھڑے انکو تکتے رہے ...
اور چپ چاپ آنسو بہاتے رہے ...
لوٹ کر جو دیکھا ..
تو پھولوں کا رنگ جو کبھی سرخ تھا ....
زرد ہی زرد ہے ...
دل کو جو اپنے ٹٹولا ہم نے
دل جہاں تھا وہاں اب درد ہی درد ہے ....."
ہم نہ اس صفت میں تھے، نہ اس صف میں تھے ...
رستے میں کھڑے انکو تکتے رہے ...
اور چپ چاپ آنسو بہاتے رہے ...
لوٹ کر جو دیکھا ..
تو پھولوں کا رنگ جو کبھی سرخ تھا ....
زرد ہی زرد ہے ...
دل کو جو اپنے ٹٹولا ہم نے
دل جہاں تھا وہاں اب درد ہی درد ہے .....