Standing near the window, I saw کہوں کس سے قِصۂ درد و غم،
کوئی ہمنشیں ہے نہ یار ہے
زَرا دیکھ اے دل وہ سامنے کِھڑکی کُھلی ہے
وہاں اِک معصوم پری کھڑی ہے
تو صبر کر اے دل اُسے کسی اور کا اِنتظار ہے.
تو ہزار کرتا لگاوَٹیں میں کبھی نہ آتا فَریب میں
مجھے پہلے اِس کی خبر نہ تھی
تِرا دو ہی دن کا یہ پیار ہے
وہ نظرجو مجھ سے مِلا گئے،
تو یہ اور آفتیں ڈھا گئے
اب تو صبر کر اے دل
اسے کسی اور کا اِنتظار ہے
اب کیوں روتا ہے اے دل وہ ہیں بےوفا
پھر بھی اُس حُسن پر تو کیوں ہے فدا
مجھے خاک میں وہ ملا چُکے،
جس کےدل میں میرے لئے غبار ہے
تجھے وہ بھی چاہے خدا کرے
جس کا تجھے اِنتظار ہے
©Islam Bukhari
#window