خوددار میرے شہر کا فاقوں سے مر گیا
راش جو آ رہا تھا وہ افسر کے گھر گیا
چڑھتی رہی مزار پر چادر تو بے شمار
باہر جو اک فقیر تھا سردی سے مرگیا
روٹی امیر شہر کے کتوں نے چھین لی
فاقہ غریب شہر کے بچوں میں بٹ گیا
چہرہ بتا رہے تھا کہ مارا ہے بھوک نے
حاکم نے کہہ دیا کہ کچھ کھا کے مر گیا
©Yasir Rajpoot
#boat