اک ستارہ تاکتے ہمیشہ کے جیسے خيال کہٹکنے لگے من بہ | اردو شاعری اور غز
"اک ستارہ تاکتے ہمیشہ کے جیسے
خيال کہٹکنے لگے من بہی مائل ہوا
دل دغاکے راستون کو دے کر دعائین
کل زمانون سے ہو دور ترپنے لگا
من مین منظر بچہرنے کے ترپ کر اٹہے
جن سے لفظون کےلاوے لپٹنے لگے
کچہ پرانے صفحے خود فرک"
اک ستارہ تاکتے ہمیشہ کے جیسے
خيال کہٹکنے لگے من بہی مائل ہوا
دل دغاکے راستون کو دے کر دعائین
کل زمانون سے ہو دور ترپنے لگا
من مین منظر بچہرنے کے ترپ کر اٹہے
جن سے لفظون کےلاوے لپٹنے لگے
کچہ پرانے صفحے خود فرک