بےتحاشا چہرے ہیں اور چہروں میں بھی شکلیں ہیں اور شکلوں پہ ہواٸیاں اُڑتی ہیں، آج میں تم کو یاد کروں وحشت میں؟ تم کو؟ جو قابلِ سُود و زیاں بھی نہیں، تم جو ہر ناری کو میسر رہے اور ناریاں بھی فضول و گھٹیا تھیں نہ اُن کو دلرباٸیاں آتی تھیں نہ لگاٸیاں بجھاٸیاں ہی، تیری فاقہ کش و بدوضع محبوباٶں سے کب تک چنبیلی جلے؟ نہیں نہیں تم نے میرے جتنا شِرک نہیں کِیا فراموش کنندہ! میں نے تو تمہارے ہوتے ہوٸے بھی مری جاں ہزاروں کے بدلواٸے تھے ایماں، اور اب بھی میرے ساتھ محبوب صُورت سا اِک لڑکا رہتا ہے جو کسی خُدا والی سے میں نے چِھینا ہے، تم مجھے نصیحت نہ کرو کہ عالمِ وحشت میں تمہارے خدا سے بھی بَیر باندھ لیتی ہوں اور دل میں جو غلیظ لقب مجھے دے رہے ہو ہاں میں یہی ہوں اور مجھے اِس سے مسٸلہ بھی نہیں کہ نیکیاں ، محدود نیکیاں میری جا رہی ہیں
:)
نتالیہ گل
©Nataliya7
#MereKhayaal