نثری نظم۔ وہ میرے زخموں کو آب عشاء سے دھوتی۔ اپنی | اردو شاعری اور غزل
"نثری نظم۔
وہ میرے زخموں کو آب عشاء سے دھوتی۔
اپنی گود میں۔۔۔میرا سر رکھتے ہوئے۔۔۔!
چاندنی جیسا مرہم رکھتی۔
تہجد شناس نظروں سے دیکھتی رہتی
پھر دل پر درود اور محبت پر سلام پڑھتے ہوئے۔۔۔!
مجھے فجر کے حوالے کرتے ہوئے چلی جاتی۔
منصف ہاشمی۔"
نثری نظم۔
وہ میرے زخموں کو آب عشاء سے دھوتی۔
اپنی گود میں۔۔۔میرا سر رکھتے ہوئے۔۔۔!
چاندنی جیسا مرہم رکھتی۔
تہجد شناس نظروں سے دیکھتی رہتی
پھر دل پر درود اور محبت پر سلام پڑھتے ہوئے۔۔۔!
مجھے فجر کے حوالے کرتے ہوئے چلی جاتی۔
منصف ہاشمی۔