راستہ ابھی ہے دھیان کہاں وصل کے فریضوں پر
ابھی وہ کاڑھتی پھرتی ہے دل قمیضوں پر❤
قیام کرتا ہوں اکثر میں دل کے کمرے میں
کہ جم نہ جائے کہیں گرد اس کی چیزوں پر
یہی تو لوگ مسیحا ہیں زندگانی کے
ہزار رحمتیں ہوں عشق کے مریضوں پر ❤
کہ کس دیار میں رہنا ہے کس نے کتنے دن
مسافروں کے یہ لکھا گیا ہے ویزوں پر 🖤
محمد علی حیدر
#راستہ