چلتے چلتے کہاں آگیا ہوں مجھ کو اپنی خبر بھی زرا ہو
کون رہبر یہاں اب مِیرا ہو آپ ہی میرے غوث الورا ہو
کیا اسی موڑ پر رات ہوگی کیا اسی موڑ پر سہر ہوگی
اپنی منزل کا مجھکو پتہ دو آپ ہی میرے غوث الورا ہو
کال کالی ہیں راتیں غموں کی بجلیاں زور پر حادثوں کی
مجھکو دامن میں اپنے چھپا لو آپ ہی میرے غوث الورا ہو
ڈوبی کشتی کا ہوں میں براتی مر چکا ہوں میں زندہ کرو بھی
چور ہوں مجھکو اچھا بنا دو آپ ہی میرے غوث الورا ہو
دل جگر سر نظر آپ کے ہی قدمے روشن کی لو چاہتے ہیں
خاک ہوں نور سے جگمگا دو آپ ہی میرے غوث الورا ہو
©mohiuddin khaak
#نعت #منقبت
#AloneInCity