وقت ٹھہرا ہے سانس جاری ہے بس ترے بعد یوں گزاری ہے
کسی آہٹ پہ چونکنا کیسا جب ہے معلوم، بے قراری ہے
ہم تو ہارے ہیں زندگی سے مگر زندگی موت سے نہ ہاری ہے
رات کا روز یہ دلاسہ ہے آج کی رات صرف بھاری ہے
مار ڈالا ہے ان طبیبوں نے ہم سے کہتے تھے زخم کاری ہے
اشک شوئی سے اشک باری تک کل یہی زندگی ہماری ہے
بارشیں موڑ لو مرے گھر سے ابھی برسات پچھلی جاری ہے
ہم جو تیرے بغیر زندہ ہیں سب دکھاوا ہے دنیا داری ہے
سن لیا زندگی بہت میں نے اب مرے بولنے کی باری ہے
خود سے ٹالا ہے ہر سکوں ہم نے جب سے تیری نظر اتاری ہے
©A.k Writes
#vacation