"کتاب پوری ہوگئی مگر اک ورق ابھی باقی
جو ملا ادھورا ملا کئی سبق ابھی باقی
ڈر رہی ہو کیوں اک شخص کے ترک تعلق سے
بچھڑے بھی کوئی تو با وفا خلق ابھی باقی
آرزوئے سب ہو مکمل ،لازمی نہیں اے دوست
نہ ہو نا امید تم زندہ کچھ رزق ابھی باقی
تم تھک جاؤ گے ابھی سے تو کیا کروگے مقابلہ
تم نے سیکھا جتنا،اس کی مشق ابھی باقی
دل زندہ ابھی،شباب باقی ابھی آگے چلیں
تھوڑا ہوا اظہار میس، اندر عشق ابھی باقی
© میس عالیہ"