غزل
تری آنکھوں سے ایسا لگ رہا ہے
تجھے پہلے کہیں دیکھا ہوا ہے
جسےفرصت نہیں تھی اس سے پہلے
وہ ان کے گاوں میں چل کر گیا ہے!
کہیں آنکھیں پریشاں بولتی ہیں
کہیں مندر ، کہیں پر مے کدہ ہے
مرے حصے میں اس کا ہاتھ آیا
مری سانسوں کا اس سے رابطہ ہے
اندھیرا دکھ سے اتنا بھر گیا تھا
دیئے کی لو سے مل کر رو پڑا ہے
تمہارے ہونٹ پیارے لگ رہے ہیں
نہ جاو تم کو رب کا واسطہ ہے!
صدام حسین سومرو