دولت و شہرت کے آگے لاچار ہو جائیں گے،
اک دن ہر ایک رشتے سیاست کے شکار ہو جائیں گے،
جو بھوکے ہیں تمہاری دولت کے، ذرا ان پے خرچ کرکے دیکھو،
سارے رشتوں میں وہی سب سے اچھے رشتے دار ہو جائیں گے،
ظالم تھرائیں گے تمہاری تحریر و تقریر سے،
سچ کا دامن تھامے رہو گے تو تمہارے الفاظ تلوار ہو جائیں گے،
اپنے دشمنوں سے ملتے رہو عزت و احترام کے ساتھ،
خدا نے چاہا تو وہ بھی تمہارے وفادار ہو جائیں گے،
یوں ہی اپنے الفاظ سے دکھاتے رہو گے سچ کا آئینہ،
تو زمانے میں تمہیں چاہنے والے بےشمار ہو جائیں گے،
یہ جو جوانی میں کر رہیں ہیں ظلم و ستم اور بےایمانی،
دیکھنا بڑھاپے میں ایک نمبر کے ایماندار ہو جائیں گے،
جس دن ہم سوئیں گے زمین کی گود میں،
دیکھنا اس دن ہم بھی زمیندار ہو جائیں گے،
اپنے الفاظ کو ڈوبا دو صداقت کی سیاہی میں شہنواز،
یہ زمانے والے تمہاری شاعری کے طلبگار ہو جائیں گے۔
©Poetry King
#شاعری
#Glow