لے آئے گی پھر دسمبر کی سرد رات پھر ہے قسمت میں ہجر | اردو شاعری اور غز

"لے آئے گی پھر دسمبر کی سرد رات پھر ہے قسمت میں ہجر کی لمبی رات میرے پاس ہو کر بھی تم اتنے دور ہو قریب آؤ کہ ہو بسر ہو یہ رات میری مجبوریاں ہیں کچھ کہ یہ ہجر ہے ورنہ کون نہیں چاہتا دسمبر میں وصل کی رات آہ عیسیٰ یہ کیسا ظلم ہے اپنی روح محبوب تو ہے لیکن نہیں ہے وصل کی رات ©Muhammad Essa Sultan"

 لے آئے گی پھر دسمبر کی سرد رات
پھر ہے قسمت میں ہجر کی لمبی رات
میرے پاس ہو کر بھی تم اتنے دور ہو
قریب آؤ کہ ہو بسر ہو یہ رات
میری مجبوریاں ہیں کچھ کہ یہ ہجر ہے
ورنہ کون نہیں چاہتا دسمبر میں وصل کی رات
آہ عیسیٰ یہ کیسا ظلم ہے اپنی روح
محبوب تو ہے لیکن نہیں ہے وصل کی رات

©Muhammad Essa Sultan

لے آئے گی پھر دسمبر کی سرد رات پھر ہے قسمت میں ہجر کی لمبی رات میرے پاس ہو کر بھی تم اتنے دور ہو قریب آؤ کہ ہو بسر ہو یہ رات میری مجبوریاں ہیں کچھ کہ یہ ہجر ہے ورنہ کون نہیں چاہتا دسمبر میں وصل کی رات آہ عیسیٰ یہ کیسا ظلم ہے اپنی روح محبوب تو ہے لیکن نہیں ہے وصل کی رات ©Muhammad Essa Sultan

#fog دسمبر کی رات

People who shared love close

More like this

Trending Topic