White ہجومِ احباب ہو کہ یکجا ، جو برسوں مانندِ گھر رہے ہیں
ہمارے جسموں کے حصے ریزوں ، کی شکل لے کر بکھر رہے ہیں
کہیں سے آتی ہے اِک سواری ، جو آئی اور آ کہ لے چلی ہے
وہ ساری یادیں ،وہ سارے جذبے ، جو دوستی کا ثمر رہے ہیں
کہیں سفر کی ہیں مشکلیں تو ، کہیں پہ دل ہی بجھے ہیں سارے
جدائیوں میں غروب ہو کر، حضورِ دنیا اُبھر رہے ہیں
وہ دوستوں کی ، وہ نسبتوں کی، خلا جو اِک عمر دل میں ہوگی
سبھی وہ مسماؔر اپنے دل میں ، ابھی سے محسوس کررہے ہیں
__طلحہ مسماؔر__
©talha Mismaar
#sad_quotes