خوشی دیکھتے ہیں نہ غم دیکھتے ہیں
فقط تیری مرضی کو ہم دیکھتے ہیں
کبھی ان نگاہوں سے تم بھی تو دیکھو
تمہیں جن نگاہوں سے ہم دیکھتے ہیں
یہ کہہ دو وہ طوفاں سے دامن بچائیں
جو ہنس ہنس کے یہ چشم نم دیکھتے ہیں
یہاں پر خودی عشق کی جاگ اٹھی ہے
وہاں حسن کا سر بھی خم دیکھتے ہیں
تمہارے ستم کا انہیں خوف کیا ہو
ستم میں جو لطف و کرم دیکھتے ہیں
نہیں پائیں گے اپنی منزل وہ مظہرؔ
جو غیروں کے نقش قدم دیکھتے ہیں
©Nazim Manzoor Nazim
#Poetry
#Time