"انسان رہنے دو"
ملنے کی سوچ و گمان کو گمان رہنے دو
چھیننا مت یعنی مجھے انسان رہنے دو
محبت یاد دلا کر قبریں کیوں کھولتے ہو؟
مِرے اندر قبرستان کو قبرستان رہنے دو
محبت تو ممکن نہیں چلیں مان لیتا ہوں
پر اب درمیان دوستی کا نشان رہنے دو
کیٔ سالوں میں سمجھا نہ سکا یہ اپنی بات
بس اب اس دل کو بےزبان رہنے دو
کبھی مت کہنا کہ اَزَل یہ شاعری چھوڑ
قلم کو میرے عشق کا ترجمان رہنے دو
©اَزَلؔ
ملنے کی سوچ و گمان کو گمان رہنے دو
چھیننا مت یعنی مجھے انسان رہنے دو
محبت یاد دلا کر قبریں کیوں کھولتے ہو
مِرے اندر قبرستان کو قبرستان رہنے دو
محبت تو ممکن نہیں چلیں مان لیتا ہوں
پر اب درمیان دوستی کا نشان رہنے دو
کیٔ سالوں میں سمجھا نہ سکا اپنی بات
اب کہتا ہوں اس دل کو بے زبان رہنے دو