"تیری پر اثر فضاؤں نے مجھے دوام بخشا ہے
مرے بے نام جزبوں کو تجھی نے نام بخشا ہے
اندھیری شب سے میں نکلا تو صبح نور میں پہنچا
ترے بیتے دنوں نے یہ مجھے انعام بخشا ہے
احمد چغتائی"
تیری پر اثر فضاؤں نے مجھے دوام بخشا ہے
مرے بے نام جزبوں کو تجھی نے نام بخشا ہے
اندھیری شب سے میں نکلا تو صبح نور میں پہنچا
ترے بیتے دنوں نے یہ مجھے انعام بخشا ہے
احمد چغتائی