یقین دلاتا ہوں میں کہ جی نہ سکونگا
تم سےبچھڑکہ میں تو کبھی رہ نہ سکونگا
افسردگی کہ حال میں بھی چپ ہی رہونگا
تم دور جو جاؤ گے تو میں ہنس نہ سکونگا
جب جب تمہیں دیکھونگا میں بس اتناکہونگا
تم سے بچھڑ کہ میں تو کبھی رہ نہ سکونگا
مشکل نہیں نہ ممکن ہے اب تم کو بھلانہ
تم آگئے ہو دل میں تو اب دور نہ جانا
گستاخی اگر ہو تو سزا مجھکو سنانا
غیروں کیطرح مجھ سے کبھی روٹھ نہ جانا
ناراضگی میں اتنا بھی میں کہہ نہ سکونگا
تم سے بچھڑ کے میں تو کبھی رہ نہ سکونگا
رکھونگاتمہیی دنیا کی نظروں سے چھپا کر
بھیگی ہوئی پلکوں میں ستارہ سا بنا کر
رازوں کیطرح دل میں ہی رکھونگا صدا بھر
ہر غم کو ٹال دونگا میں اک لہر بنا کر
لیکن تمہارے غم کو کبھی سہہ نہ سکونگا
تم سے بچھڑ کہ میں تو کبھی رہ نہ سکونگا
ہو جائے گا اک روز امر پیار ہمارا
ساتھ تم بھی دینا مگر یار ہمارا
دیکھے گا یہ جہان یہ سنسار پمارا
ہر موڑ پہ دونگا تمہیں ہر بار سہارا
میں تمہارا تھا تمہارا ہوں تمہارا ہی رہونگا
تم سے بچھڑ کے میں تو کبھی رہ نہ سکونگا
آکاش۔۔۔
یقین