جب سے گیا ہے وہ شخص ،سب ہی اداس ہیں
شہر اداس ہے، گلیاں اداس ہیں راستے اداس ہیں
وہ بھرم رکھنا جانتے تھےاور سب کے ہی لاڈلے تھے
کیاوہ یہ نہیں جانتےاسےیادکرتے،اسکےاپنےاداس ہیں
وہ سب کے دل میں رہتے تھےوہ یہ کیوں بھول گئے
وہ ناراض ہیں سب سے یاشایدخودبھی اداس ہیں
وہ جانتے تھےمجھےبھی ان سےمحبت ہوہی جائےگی
پھر محبت بےاعتبار ہوئ یا میرے لیے وہ اداس ہیں
جب محبت ہم کر بیٹھے وہ بہت دور ہیں ہم سے
وہ دل میں ہیں توپھرکیوں یہ دلکےکنول اداس ہیں
وہ لوٹا نہ مدت بعد بھی اسے کہو
اب تو پلٹ آ کہ اب تو منتطر ہیں ہم بھی اراس ہیں
savia writes