اب کے بارشوں نے بھی اُسے میری یاد نہ دلائ...
وہ لفظوں کا بادشاہ ہے مگر اُسے میری سمجھ کبھی نہ آئ...
کہہ محبت تو اندھی ہوتی ہے پیرِ کار سمجھ کر محبت کی آنکھیں نوچ ڈالیں...
اور بینائ جاتی رہی آنکھوں کی چمک لُوٹ کے نہ آئی...
یوں سمجھوں تو وہ چھاؤں جیسا ہے
مگر وہ دھوپ کی تپِش کبھی نظر ہی نہ آئ....
میں نےمانا کہہ وہ اُڑتا پرندہ لفظوں کی قید کیاجانے...
کہہ محبت قید ہے اُسے عشق کی بیڑیاں سمجھ نہ آئی...
چلو مان لوں بلا کا سمجھدار ہے دعوے دار ہے...
ِعشق کو ایماّن, آرزوِطلب کیا یہ فلسفہ عقیدت بھی ان کے پاس نہ پائ...
اب کے بارشوں نے بھی اُسے میری یاد نہ دلائ
وہ لفظوں کا بادشاہ ہے مگر اُسے میری سمجھ کبھی نہ آئ
©Arzoo Akhtar
#OneSeason