"قصدا بھی رہے مدہوش ورنہ
گہرے زخم یہ اپنے بیگانے دیتے
کبھی لوٹا کبھی لٹا دیا
ملتا یہ اور کیا یارانے دیتے
جئیے ہم تو دنیا سے دور ہو کر
چھین لیتی یہ جو میخانے دیتے
پتھرمانگی تھیں خودی مل گئی ہم کو
اور کیا کیا ہم کو ویرانے دیتے"
قصدا بھی رہے مدہوش ورنہ
گہرے زخم یہ اپنے بیگانے دیتے
کبھی لوٹا کبھی لٹا دیا
ملتا یہ اور کیا یارانے دیتے
جئیے ہم تو دنیا سے دور ہو کر
چھین لیتی یہ جو میخانے دیتے
پتھرمانگی تھیں خودی مل گئی ہم کو
اور کیا کیا ہم کو ویرانے دیتے