تیرا پردہ آنکھ کا دھوکا دکھائی دیتا ہے
پیاس میں تو صحرا بھی دریا دکھائی دیتا ہے
جانتا ہے سب نقابوں میں وہ چھپنے کا ہنر
ایسے چھپتا ہے کہ پھر پورا دکھائی دیتا ہے
پیرہن کالا پہن کر جب نکلتا ہے وہ بت
ہم سیہ بختوں کو پھر کعبہ دکھائی دیتا ہے
اس لیے بھی اس کی جانب دیکھتا ہوں کم امیر
جانتا ہوں وہ بہت اچھا دکھائی دیتا ہے
©امیر سخن
#viral #Romantic #Poetry #ghazal #shairi