سچ ھے کہ رونق محفل کی گرویدہ نہیں ہوں میں
ہاں مگر خوش رہتی ہوں، بوسیدہ نہیں ہوں میں
تتلیاں جگنو، پھول مصوری، چائے بارش،اور تم
یہ سب مجھے پسند ھیں، پوشیدہ نہیں ہوں میں
جسے چاہوں اسکی بے قدری کی عادت ڈال لیتی ہوں
زمانہ تو پھر ایسا ہی ھے، رنجیدہ نہیں ہوں میں
سسی،سوہنی،ہیر سیال کسکو محبت آن ملی تھی؟
چاہتوں کے اظہار میں اب سنجیدہ نہیں ہوں میں
اس نے چاہا زمانے بھر کو ، زمانہ چاہے اسے خوب
اپنی راحت جاں کی مگر پسندیدہ نہیں ہوں میں
ط' ارم
©Tahira Sayal