شکوہ نہیں رہا مجھے لکھی ہوئی تقدیر سے۔ باندھ دیا | اردو शायरी

"شکوہ نہیں رہا مجھے لکھی ہوئی تقدیر سے۔ باندھ دیا تو نے مجھے عشق کی زنجیر سے۔ بھٹکتے پھرو گے کب تک تم ادھر سے ادھر ۔ سمجھ جاؤں میرے تم اس شعر و تقریر سے۔ ©Akbar Sahil Khan"

 شکوہ نہیں رہا مجھے لکھی ہوئی تقدیر سے۔ 
باندھ دیا تو نے مجھے عشق کی زنجیر سے۔

بھٹکتے پھرو گے کب تک تم ادھر سے ادھر  ۔ 
سمجھ جاؤں میرے تم اس شعر و تقریر سے۔

©Akbar Sahil Khan

شکوہ نہیں رہا مجھے لکھی ہوئی تقدیر سے۔ باندھ دیا تو نے مجھے عشق کی زنجیر سے۔ بھٹکتے پھرو گے کب تک تم ادھر سے ادھر ۔ سمجھ جاؤں میرے تم اس شعر و تقریر سے۔ ©Akbar Sahil Khan

#Bond

People who shared love close

More like this

Trending Topic