جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہوگا جلا ہے جسم جہاں | اردو شاعری اور غز
"جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہوگا جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہوگا
وہ جو پتھر تھا تیرے سینے میں پگھل گیا ہوگا
آج بھی دشت سے آتی ہیں صدائیں میرے ماضی کی
وہ جو چلا تھا تیرے ساتھ وہ بدل گیا ہوگا
از قلم. عدنان آدی"
جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہوگا جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہوگا
وہ جو پتھر تھا تیرے سینے میں پگھل گیا ہوگا
آج بھی دشت سے آتی ہیں صدائیں میرے ماضی کی
وہ جو چلا تھا تیرے ساتھ وہ بدل گیا ہوگا
از قلم. عدنان آدی