جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہوگا جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہو گا
کھوریدتے جو ہو اب راکھ جستجو کیا ہے
غالب
5 Love
جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہوگا جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہوگا
وہ جو پتھر تھا تیرے سینے میں پگھل گیا ہوگا
آج بھی دشت سے آتی ہیں صدائیں میرے ماضی کی
وہ جو چلا تھا تیرے ساتھ وہ بدل گیا ہوگا
از قلم. عدنان آدی
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here