نومبر کی آخری شاموں میں خود کو ڈھونڈنے نکلی ہوں
لوگ کہتے ہیں بدل گئی ہوں اس لیے تو خود کو ڈھونڈنے نکلی ہوں
اب کیا بتاؤں کیا آپ بیتی ہے میری
بس یہ کہوں گی اپنوں غیروں کی عنایت کی ہے یہ کرم نوازی
شاید کسی کے انتظار نے لا تعلق کر دیا ہر مجھے ہرآ ینہ سے
کہیں کھو گئی ہوں اس لیے تو خود کو ڈھونڈنے نکلی ہوں
از قلم نمرہ غوری
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here