میخانے کے اے ساقی اب یاد ستائے گی
جب چشم نہ پائے گی تب اشک بہائے گی
حکمت سے بھری باتیں گریے میں کٹی راتیں
یادوں کے چلے جھونکے تب یاد دلائے گی
سینے میں فروزاں تھی بس علم کی ہی شمعیں
اب وجد بھرے نغمے بلبل ہی سنائے گی
اخلاق کے پیکر تھے انصاف کے خوگر تھے
تصویر بسی ان کی ہر لمحہ ستائے گی
شفقت سے بھرا لہجہ پر نور تیرا چہرہ
بھٹکے ہوئے راہی کو اب راہ دکھائے گی
©HamidPalanpuri
#SunSet