نومبر کی آخری شاموں میں خود کو ڈھونڈنے نکلی ہوں ل | اردو شاعری اور غزل

"نومبر کی آخری شاموں میں خود کو ڈھونڈنے نکلی ہوں لوگ کہتے ہیں بدل گئی ہوں اس لیے تو خود کو ڈھونڈنے نکلی ہوں اب کیا بتاؤں کیا آپ بیتی ہے میری بس یہ کہوں گی اپنوں غیروں کی عنایت کی ہے یہ کرم نوازی شاید کسی کے انتظار نے لا تعلق کر دیا ہر مجھے ہرآ ینہ سے کہیں کھو گئی ہوں اس لیے تو خود کو ڈھونڈنے نکلی ہوں از قلم نمرہ غوری"

 نومبر کی آخری شاموں میں خود کو ڈھونڈنے نکلی ہوں 
لوگ کہتے ہیں بدل گئی ہوں اس لیے تو خود کو ڈھونڈنے نکلی ہوں 
اب کیا بتاؤں کیا آپ بیتی ہے میری 
بس یہ کہوں گی اپنوں غیروں کی عنایت کی ہے یہ کرم نوازی 
شاید کسی کے انتظار نے لا تعلق کر دیا ہر مجھے ہرآ ینہ سے 
کہیں کھو گئی ہوں اس لیے تو خود کو ڈھونڈنے نکلی ہوں 


از قلم نمرہ غوری

نومبر کی آخری شاموں میں خود کو ڈھونڈنے نکلی ہوں لوگ کہتے ہیں بدل گئی ہوں اس لیے تو خود کو ڈھونڈنے نکلی ہوں اب کیا بتاؤں کیا آپ بیتی ہے میری بس یہ کہوں گی اپنوں غیروں کی عنایت کی ہے یہ کرم نوازی شاید کسی کے انتظار نے لا تعلق کر دیا ہر مجھے ہرآ ینہ سے کہیں کھو گئی ہوں اس لیے تو خود کو ڈھونڈنے نکلی ہوں از قلم نمرہ غوری

##نومبر کی شام @Zu Bi @Farhan Ali Rana @Sam Bajwa

People who shared love close

More like this

Trending Topic