حقیقتوں کو خوابوں سے جوڑ ڈالا ھے میں نے
شوروغُل کو خاموشیوں میں بدل ڈالا ھے میں نے
آٶ کیوں نہ آٶ اور دیکھو یہ سر سبز دنیا
نفرتوں کو مخبتوں میں بدل ڈالا ھے میں نے
درخت پہ دیکھا اِک اُداس جو پنچھی
مسکراتے ھوۓ وہ پنچھی اُڑا ڈالا ھے میں نے
تیری صورت بناتی رھی میں اکثر
بنا بنا کے پھر مٹا ڈالا ھے میں نے
بنتِ نقوی
حق کی پہچان ھے غدیر
مِہ توحید کا جام ھے غدیر
بنتِ کیا بتاۓ گی مقامِ غدیر
اللہ کا نبی ﷺ بتا رہا ھےشانِ غدیر
پغام جبراٸیل لاۓ ھیں جُھوم کے
مَن کُنتُ مَولاہُ فَھَذَ عَلِیّ” مَولَاہُ کا اعلان ھے غدیر
بنتِ نقوی
حق کی پہچان ھے غدیر
مِہ توحید کا جام ھے غدیر
بنتِ کیا بتاۓ گی مقامِ غدیر
اللہ کا نبی ﷺ بتا رہا ھےشانِ غدیر
پغام جبراٸیل لاۓ ھیں جُھوم کے
مَن کُنتُ مَولاہُ فَھَذَ عَلِیّ” مَولَاہُ کا اعلان ھے غدیر
بنتِ نقوی
9 Love
خُوب اُداسی کا مطلب سمجھ آیا
اِک شب ٹہنی پِہ تنہا پرندہ جو دیکھا
بنتِ نقوی
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here