خزاں کی رُت میں گلاب لہجہ، بنا کے رکھنا کمال یہ ہے
ہوا کی زد پہ دِیا جلانا ، جَلا کے رکھنا، کمال یہ ہے
ذرا سی لغزش پہ توڑ دیتے ہیں سب تعلق زمانے والے
سو ایسے ویسوں سے بھی تعلق بنا کے رکھنا، کمال یہ ہے
کسی کو دینا یہ مشورہ کہ وہ دُکھ بچھڑنے کا بھول جائے
اور ایسے لمحے میں اپنے آنسو چھپا کے رکھنا، کمال یہ ہے
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here