تسکین نا ہو جس سے وہ راز بدل ڈالو
جو راز نا رکھ پائے ہمراز بدل ڈالو
تم نے بھی سنی ہو گی بڑی عام کہاوت ہے
انجام کا ہو خطرہ آغاز بدل ڈالو
پر سوز دلوں کو جو ، مسکان نا دے پائے
سر ہی نا ملے جس سے وہ ساز بدل ڈالو
52 View
تسکین نا ہو جس سے وہ راز بدل ڈالو
جو راز نا رکھ پائے ہمراز بدل ڈالو
تم نے بھی سنی ہو گی بڑی عام کہاوت ہے
انجام کا ہو خطرہ آغاز بدل ڈالو
پر سوز دلوں کو جو ، مسکان نا دے پائے
سر ہی نا ملے جس سے وہ ساز بدل ڈالو
دشمن کے ارادوں کو ہے ظاہر اگر کرنا ہو
تم کھیل وہی کھیلو انداز بدل ڈالو
اے دوست کرو ہمت کچھ دور سویرا ہے
گر چاہتے ہو منزل تو پرواز بدل ڈالو
تسکین نا ہو جس سے وہ راز بدل ڈالو
جو راز نا رکھ پائے ہمراز بدل ڈالو
تم نے بھی سنی ہو گی بڑی عام کہاوت ہے
انجام کا ہو خطرہ آغاز بدل ڈالو
پر سوز دلوں کو جو ، مسکان نا دے پائے
سر ہی نا ملے جس سے وہ ساز بدل ڈالو
دشمن کے ارادوں کو ہے ظاہر اگر کرنا ہو
تم کھیل وہی کھیلو انداز بدل ڈالو
اے دوست کرو ہمت کچھ دور سویرا ہے
گر چاہتے ہو منزل تو پرواز بدل ڈالو
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here