ہم نے کاٹی ہیں تری یاد میں راتیں اکثر
دل سے گزری ہیں ستاروں کی براتیں اکثر
اور تو کون ہے جو مجھ کو تسلی دیتا
ہاتھ رکھ دیتی ہیں دل پر تری باتیں اکثر
حسن شائستۂ تہذیب الم ہے شاید
غم زدہ لگتی ہیں کیوں چاندنی راتیں اکثر
حال کہنا ہے کسی سے تو مخاطب ہے کوئی
کتنی دلچسپ ہوا کرتی ہیں باتیں اکثر
عشق رہزن نہ سہی عشق کے ہاتھوں پھر بھی
ہم نے لٹتی ہوئی دیکھی ہیں براتیں اکثر
ہم سے اک بار بھی جیتا ہے نہ جیتے گا کوئی
وہ تو ہم جان کے کھا لیتے ہیں ماتیں اکثر
ان سے پوچھو کبھی چہرے بھی پڑھے ہیں تم نے
جو کتابوں کی کیا کرتے ہیں باتیں اکثر
ہم نے ان تند ہواؤں میں جلائے ہیں چراغ
جن ہواؤں نے الٹ دی ہیں بساطیں اکثر
ہم نے کاٹی ہیں تری یاد میں راتیں اکثر
دل سے گزری ہیں ستاروں کی براتیں اکثر
اور تو کون ہے جو مجھ کو تسلی دیتا
ہاتھ رکھ دیتی ہیں دل پر تری باتیں اکثر
حسن شائستۂ تہذیب الم ہے شاید
غم زدہ لگتی ہیں کیوں چاندنی راتیں اکثر
حال کہنا ہے کسی سے تو مخاطب ہے کوئی
کتنی دلچسپ ہوا کرتی ہیں باتیں اکثر
عشق رہزن نہ سہی عشق کے ہاتھوں پھر بھی
ہم نے لٹتی ہوئی دیکھی ہیں براتیں اکثر
ہم سے اک بار بھی جیتا ہے نہ جیتے گا کوئی
وہ تو ہم جان کے کھا لیتے ہیں ماتیں اکثر
ان سے پوچھو کبھی چہرے بھی پڑھے ہیں تم نے
جو کتابوں کی کیا کرتے ہیں باتیں اکثر
ہم نے ان تند ہواؤں میں جلائے ہیں چراغ
جن ہواؤں نے الٹ دی ہیں بساطیں اکثر
10 Love
ہم نے کاٹی ہیں تری یاد میں راتیں اکثر
دل سے گزری ہیں ستاروں کی براتیں اکثر
اور تو کون ہے جو مجھ کو تسلی دیتا
ہاتھ رکھ دیتی ہیں دل پر تری باتیں اکثر
حسن شائستۂ تہذیب الم ہے شاید
غم زدہ لگتی ہیں کیوں چاندنی راتیں اکثر
حال کہنا ہے کسی سے تو مخاطب ہے کوئی
کتنی دلچسپ ہوا کرتی ہیں باتیں اکثر
عشق رہزن نہ سہی عشق کے ہاتھوں پھر بھی
ہم نے لٹتی ہوئی دیکھی ہیں براتیں اکثر
ہم سے اک بار بھی جیتا ہے نہ جیتے گا کوئی
وہ تو ہم جان کے کھا لیتے ہیں ماتیں اکثر
ان سے پوچھو کبھی چہرے بھی پڑھے ہیں تم نے
جو کتابوں کی کیا کرتے ہیں باتیں اکثر
ہم نے ان تند ہواؤں میں جلائے ہیں چراغ
جن ہواؤں نے الٹ دی ہیں بساطیں اکثر
ہم نے کاٹی ہیں تری یاد میں راتیں اکثر
دل سے گزری ہیں ستاروں کی براتیں اکثر
اور تو کون ہے جو مجھ کو تسلی دیتا
ہاتھ رکھ دیتی ہیں دل پر تری باتیں اکثر
حسن شائستۂ تہذیب الم ہے شاید
غم زدہ لگتی ہیں کیوں چاندنی راتیں اکثر
حال کہنا ہے کسی سے تو مخاطب ہے کوئی
کتنی دلچسپ ہوا کرتی ہیں باتیں اکثر
عشق رہزن نہ سہی عشق کے ہاتھوں پھر بھی
ہم نے لٹتی ہوئی دیکھی ہیں براتیں اکثر
ہم سے اک بار بھی جیتا ہے نہ جیتے گا کوئی
وہ تو ہم جان کے کھا لیتے ہیں ماتیں اکثر
ان سے پوچھو کبھی چہرے بھی پڑھے ہیں تم نے
جو کتابوں کی کیا کرتے ہیں باتیں اکثر
ہم نے ان تند ہواؤں میں جلائے ہیں چراغ
جن ہواؤں نے الٹ دی ہیں بساطیں اکثر
11 Love
Alone بدتمیز ہیں اداکار-و-فنکار نہیں ہیں
ہم لوگ چاپلوسی کے پرستار نہیں ہیں
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here