English
NyCtOpHiLe 🌃
میں مر بھی گیا تو کیا ہوگا اک آواز اٹھےگی, اور پھر شور ہوگا اور لوگ رونے آئیں گے میرے در پہ کفن پہنا کے، پھر جنازے کا انتظار ہوگا روز جو میں مرنے کی چاہ میں رویا تھا پاس جا کر پھر اس کے دربار میں کیا ہوگا نہ زندگی، نہ عمدگی، رہی گی بس بندگی گر وہ نہ ہوگی تو پھر میرا کیا ہوگا کی میں نے زندگی فنا اُس کو خوش کئے بنا یوں گناہوں کے بوجھ لیے چلا تو میرا کیا ہوگا تنہائی میں، تو کبھی سجدے میں گر کے روتا ہوں گر بخشش نہ ہوئی میری، تو پھر میرا کیا ہوگا عدالت سجے گی پر تیری رحمت بھی تو ہوگی تیرا کرم نہ ہوا مجھ پر تو پھر میرا کیا ہوگا ©ابنِ فیاض
ابنِ فیاض
9 Love
97 View
وہ یار بھی عجیب تھا جس کے خاطر رُک گیا وہ شخص تو قریب تھا بس میں ذرا سا تھک گیا موسم بھی خوشنصیب تھا بارش کا انتظار کر گیا منتظر جس چیز کا تھا پھر اُس کو اُلٹا کے پی گیا پی کے میں غرقاب تھا کہ ہوش بھی میں کھو گیا وہ شی اسقدر نایاب تھی جو غم تھا وہی بھول گیا ©ابنِ فیاض
10 Love
محبت نبھانی آنی چاہیے کر تو سب لیتے ہیں ©ابنِ فیاض
کبھی اعتبارِ اُلفت ، کبھی ہم سے بدگمانی تیری یہ بھی مہربانی، تیری وہ بھی مہربانی ©ابنِ فیاض
8 Love
خطائے جب ہوتی ہے اُنسے تو بڑے دیمے سے بولتے ہیں کہ انسان خطا کا پُتلا ہے یہ سن کر اب ہم نے بھی بڑے شوق سے بولا کے ہم پتلوں کے آگے جھکتے نہیں ہے ©ابنِ فیاض
You are not a Member of Nojoto with email
or already have account Login Here
Will restore all stories present before deactivation. It may take sometime to restore your stories.
Continue with Social Accounts
Download App
Stories | Poetry | Experiences | Opinion
कहानियाँ | कविताएँ | अनुभव | राय
Continue with
Download the Nojoto Appto write & record your stories!
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here