تیری اعزیت میں دن کاٹے اپنا کہ کے  بُھلا  دیا
  • Latest
  • Popular
  • Video

تیری اعزیت میں دن کاٹے اپنا کہہ کے بھا لا دیا جو بھی اب روشن ہے مجھے محبت کہہ کے رُلا دیا ۔ کہاں گئ باتیں ، واعدیں ساتھ نبھانے کے اکثر مت کہا کر مُحال باتں تیرا کہہ کے سُلا دیا ۔ کیثے گُزاروں ہجر کی راتیں تیری عادت لگی ہے مجھ میں زہر کی باتیں کہی تھی مجھ کو جام کہہ کے پِلا دیا ۔ کہاں گئ وہ خالص محبت جسکو میں نے کتاب دی تھی دردِ محبت کے جو کاغذ تھے بُرا کہہ کے جَلا دیا ۔ اب بچا ہی کیا ہے رسمِ محبت یا دردِ جنون یہ سروکار ِمحبت ہے خاک کہہ کے مِلا دیا ۔ تیرے حصے میں اِک دعا مانگی پتا نہیں کیا مانگی ہاۓ! جیسے میں نے خدا کیا’ جانا‘ کہہ کے ہِلا دیا۔ چھوڑ دے، نہ تھوک اپنے الفاظ نہ کر گِلا شآہد تیرے رنگ میں کوئی نہیں، بُُرا کہہ کے چلا دیا۔ شاہد ہارون۔ ©SHAHID HAROON

 تیری اعزیت میں دن کاٹے اپنا کہہ کے  بھا لا دیا
                      جو   بھی   اب روشن  ہے    مجھے  محبت  کہہ   کے   رُلا    دیا  ۔ 
                                                                                                                                                                                      کہاں  گئ      باتیں   ، واعدیں ساتھ   نبھانے   کے   اکثر 
                                                                                                                                                                                           مت   کہا     کر      مُحال      باتں      تیرا          کہہ     کے      سُلا        دیا  ۔ 
               کیثے     گُزاروں   ہجر کی راتیں تیری عادت لگی ہے مجھ میں
                              زہر       کی     باتیں      کہی     تھی     مجھ   کو       جام         کہہ    کے    پِلا        دیا   ۔ 
                                                                                                                                                                          کہاں گئ وہ خالص محبت جسکو میں نے کتاب دی تھی
                                                                                                                                                                                     دردِ محبت  کے    جو       کاغذ      تھے     بُرا        کہہ  کے     جَلا         دیا  ۔
       اب       بچا  ہی  کیا ہے رسمِ محبت   یا      دردِ   جنون
              یہ     سروکار ِمحبت ہے خاک   کہہ کے  مِلا     دیا ۔ 
                                                                                                                                                                                                          تیرے حصے میں اِک دعا مانگی پتا نہیں کیا مانگی
                                                                                                                                                                                            ہاۓ! جیسے  میں نے خدا کیا’  جانا‘            کہہ کے ہِلا دیا۔ 
چھوڑ دے، نہ تھوک اپنے الفاظ نہ   کر گِلا   شآہد
تیرے رنگ میں کوئی نہیں،  بُُرا       کہہ کے چلا دیا۔
                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                            شاہد   ہارون۔

©SHAHID HAROON

❤❤❤

10 Love

Trending Topic