تجھے دور سے چا ھنا منظور ہے مجھے
میری اس عبادت پر غرور ہے مجھے
تجھے اپنے لفظوں میں چھپا کہ رکھوں گا
اپنی شاعری میں بسا کہ رکھوں گا
چاند سا ہے تو تیری چاندنی نہیں
میں خود کو زمیں بنا کہ رکھوں گا
اک ستارہ تاکتے ہمیشہ کے جیسے
خيال کہٹکنے لگے من بہی مائل ہوا
دل دغاکے راستون کو دے کر دعائین
کل زمانون سے ہو دور ترپنے لگا
من مین منظر بچہرنے کے ترپ کر اٹہے
جن سے لفظون کےلاوے لپٹنے لگے
کچہ پرانے صفحے خود فرک
اک ستارہ تاکتے ہمیشہ کے جیسے
خيال کہٹکنے لگے من بہی مائل ہوا
دل دغاکے راستون کو دے کر دعائین
کل زمانون سے ہو دور ترپنے لگا
من مین منظر بچہرنے کے ترپ کر اٹہے
جن سے لفظون کےلاوے لپٹنے لگے
کچہ پرانے صفحے خود فرک
4 Love
بھولنے کی قسمیں کھا کر بھی
میں نے ہر راہ پہ اُسے ہی ڈھونڈا ...
-🔥
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here