English
Vahab Jiskani
81 View
White تم کو دیکھے کچھ دن ہی تو گزرے ہیں یوں لگتا ہے کہ صدیاں گزر گئیں جیسے پاس بیٹھے تھے کچھ دنوں کی بات ہے یوں لگتا ہے اسی پل کی بات ہو جیسے آنکھوں میں بس خواب دل میں خیال تم سے ملنے کو دھڑکن ترس گئی ایسے کان بہرے ہیں آنکھیں اندھی ہیں سنائی تم نہیں دیتے سنائی کچھ نہیں دیتا دکھائی تم نہیں دیتے دکھائی کچھ نہیں دیتا ترس ترستے ہوئے صدیاں گزر گئیں جیسے تم کو دیکھے کچھ دن ہی تو گزرے ہیں یوں لگتا ہے کہ صدیاں گزر گئیں جیسے وہاب جسکانی ©Vahab Jiskani
13 Love
تمہارے جھوٹ کو سچ کیسے کہا جاسکتا ہے تمہارے ظلم کو حق کیسے کہا جاسکتا ہے کہتے ہو تمہارے خیالات کو کہیں اپنا تو اپنے خیالات کو رد کیسے کیا جاسکتا ہے تم چھین لو سب اور کوئی پوچھے نہ قید تو قید ہے آزادی کیسے کہا جاسکتا ہے تمہارے جھوٹ کو سچ کیسے کہا جاسکتا ہے تمہارے ظلم کو حق کیسے کہا جاسکتا ہے چاندنی رات اندھیرے میں تبدیل کردی گئی اندھیرے شہر کو روشن کیسے کہا جاسکتا ہے وہاب جسکانی وہاب جسکانی ©Vahab Jiskani
14 Love
میں میری قلم اور اس کے الفاظ سب تیری یاد میں دن بھر بیٹھے انتظار اپنی جگہ تیرا پیار اپنی جگہ سب تیرے دیدار کو دن بھر بیٹھے گفتگو کرتے رہے بیٹھ کر اور کیا کرتے دل تجھے کرتا رہا یاد ہم دن بھر بیٹھے وہاب جسکانی ©Vahab Jiskani
27 View
رو رو کر سرخ ہوگئیں آنکھیں میری مگر ایک لفظ میرے قلم سے صفحہ پر نہ اترا نازل نہ ہوا کچھ بھی برس بیت گئے اب الفاظوں کا نزول انا للّٰہ وانا الیہ راجعون وہاب جسکانی . ©Vahab Jiskani
You are not a Member of Nojoto with email
or already have account Login Here
Will restore all stories present before deactivation. It may take sometime to restore your stories.
Continue with Social Accounts
Download App
Stories | Poetry | Experiences | Opinion
कहानियाँ | कविताएँ | अनुभव | राय
Continue with
Download the Nojoto Appto write & record your stories!
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here