آج کا لفظ ہے زندگانی۔اس لفظ کی مدد سے اپنی تخلیق جوڑیں۔.
56 Stories
Latest
Popular
Video
دلوں میں آگ لبوں پہ گلاب رکھتے ہیں
سب اپنے چہرے پہ دوہری نقاب رکھتے ہیں
ہمیں چراغ سمجھ کے بجھا نہ پاؤ گے
ہم اپنے گھر میں کہیں آفتاب رکھتے ہیں
بہت سے لوگ جو حرف آشنا بھی نہ سہی
اسی سے خوش ہے کہ تیری کتاب رکھتے ہیں
یہ محکدا ہے یہ مسجد ہے وہ ہے بت خانہ
کہیں بھی جاؤ فرشتے حساب رکھتے ہیں
ہمارے شہر کے منظر نہ دیکھ پائیں گے
یہاں تو لوگ آنکھوں میں خواب رکھتے ہیں
دلوں میں آگ لبوں پے گلاب رختے ہیں ❤❤
(علی بابا )
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here